Thursday, October 6, 2016

الیکٹرک گاڑیوں نے تیل کی منڈیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی




الیکٹرک گاڑیوں نے تیل کی منڈیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت نے حالیہ برسوں میں انتہائی تیزی کے ساتھ ترقی کی ہے جس کی ترقی نے تیل کی منڈیوں کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔  اقتصادی خبروں کے لیے مخصوص خبر رساں ایجنسی “بلوم برگ” نے خبردار کیا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کا تیزی سے ترقی کرنا تیل کی منڈیوں میں آئندہ بحران کا مرکزی سبب بنے گا جب کہ گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں نے بھی اس نوعیت کی گاڑیوں کی مانگ میں بے پناہ اضافے کی تصدیق کی ہے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آئندہ 6 برسوں کے دوران الیکٹرک گاڑیاں پوری دنیا میں چھا جائیں گی اور پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی روایتی گاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیں گی۔

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ میں تیزی سے جاری اضافے کے نتیجے میں محض آئندہ سات برسوں کے دوران تیل کی عالمی مانگ میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کی کمی آجائے گی اور اس مقدار میں عالمی مانگ میں کمی آنے سے یقینی طور پر تیل کی قیمتوں میں بھی نمایاں حد تک کمی واقع ہوگی۔ گزشتہ برسوں کے دوران تیل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے بالخصوص فی بیرل 100 ڈالر کی قیمت تجاوز کرنے کے سبب الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کو عالمی سطح پر انتہائی پذیرائی حاصل ہوئی۔

بلوم برگ کے مطابق دنیا میں الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والی تین بڑی کمپنیوں نے منصوبہ بندی کی ہوئی ہے کہ بڑی الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کا آغاز اوسطا 30 ہزار ڈالر کی قیمت سے کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ دیگر کمپنیاں بھی اس شعبے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کررہی ہیں اور اس سلسلے میں مزید سستی گاڑیاں پیش کیے جانے کی توقع ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق 2022 تک الیکٹرک گاڑی کی قیمت روایتی گاڑی کے برابر ہوجائے گی اور یہ وہ نقطہ ہے جہاں سے الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں غیر معمولی اضافے کا آغاز ہوجائے گا۔

Admin

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipisicing elit, sed do eiusmod tempor incididunt ut labore et dolore magna aliqua. Ut enim ad minim veniam, quis nostrud exercitation.

0 comments:

Post a Comment

 

Copyright @ 2013 Latest Information 4 U.