Showing posts with label Tech news. Show all posts
Showing posts with label Tech news. Show all posts

Thursday, October 6, 2016

الیکٹرک گاڑیوں نے تیل کی منڈیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی




الیکٹرک گاڑیوں نے تیل کی منڈیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت نے حالیہ برسوں میں انتہائی تیزی کے ساتھ ترقی کی ہے جس کی ترقی نے تیل کی منڈیوں کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔  اقتصادی خبروں کے لیے مخصوص خبر رساں ایجنسی “بلوم برگ” نے خبردار کیا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کا تیزی سے ترقی کرنا تیل کی منڈیوں میں آئندہ بحران کا مرکزی سبب بنے گا جب کہ گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں نے بھی اس نوعیت کی گاڑیوں کی مانگ میں بے پناہ اضافے کی تصدیق کی ہے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آئندہ 6 برسوں کے دوران الیکٹرک گاڑیاں پوری دنیا میں چھا جائیں گی اور پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی روایتی گاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیں گی۔

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ میں تیزی سے جاری اضافے کے نتیجے میں محض آئندہ سات برسوں کے دوران تیل کی عالمی مانگ میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کی کمی آجائے گی اور اس مقدار میں عالمی مانگ میں کمی آنے سے یقینی طور پر تیل کی قیمتوں میں بھی نمایاں حد تک کمی واقع ہوگی۔ گزشتہ برسوں کے دوران تیل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے بالخصوص فی بیرل 100 ڈالر کی قیمت تجاوز کرنے کے سبب الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کو عالمی سطح پر انتہائی پذیرائی حاصل ہوئی۔

بلوم برگ کے مطابق دنیا میں الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والی تین بڑی کمپنیوں نے منصوبہ بندی کی ہوئی ہے کہ بڑی الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کا آغاز اوسطا 30 ہزار ڈالر کی قیمت سے کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ دیگر کمپنیاں بھی اس شعبے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کررہی ہیں اور اس سلسلے میں مزید سستی گاڑیاں پیش کیے جانے کی توقع ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق 2022 تک الیکٹرک گاڑی کی قیمت روایتی گاڑی کے برابر ہوجائے گی اور یہ وہ نقطہ ہے جہاں سے الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں غیر معمولی اضافے کا آغاز ہوجائے گا۔

Thursday, September 29, 2016

ویڈیو بنانے اور اسے آن لائن اپلوڈ کرنے والی عینک متعارف


ویڈیو بنانے اور اسے آن لائن اپلوڈ کرنے والی عینک متعارف

اس سال کے آخر تک اسنیپ چیٹ خصوصی سن گلاس متعارف کرائے گی جس میں لگا حساس کیمرہ 10 سیکنڈ کی وڈیو بناکر اسے ازخود اسنیپ چیٹ پر ریلیز کردیتا ہے۔  یہ عینک وائی فائی اور بلیو ٹوتھ کے ذریعے اسنیپ چیٹ ایپ کے ذریعے ویب سائٹ پر بھیج دیتی ہے۔ عینک کو اسپیکٹیکلز کا نام دیا گیا ہے جو انسانی آنکھ کی طرح ویڈیو بناتے بناتا اور اس لینس کا زاویہ 115 درجے رکھا گیا ہے۔

ویڈیو رکارڈ کرنے کے لیے چشمے کی کمانی پر لگا بٹن دبائیے جس کے بعد ویڈیو بننا شروع ہوجائے گی اور اگلے ورژن میں 30 سیکنڈ تک کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی جاسکے گی۔ لیکن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کے مطابق اس ایجاد کو دھیرے دھیرے منظرِ عام پر لایا جائے گا کیونکہ ہمیں دیکھنا ہے کہ لوگ اسے کس طرح استعمال کرتےہیں۔ اسنیپ چیٹ پر اس سال جون تک 10 ارب ویڈیو دیکھی گئی تھیں۔ تاہم اس کی آزمائش کے بعد لوگوں نے ویڈیو کے معیار کو حیران کن قرار دیا ہے۔ ان عینکوں کی تعارفی قیمت قریباً 130 ڈالر یا پاکستانی 13 ہزار روپے سے کچھ زائد رکھی گئی ہے۔

Monday, September 19, 2016

ٹویٹر کا نیا اعلان


ٹویٹر کا نیا اعلان 

سوشل میڈیا کی ٹاپ کلاس ویب سائٹس میں ٹویٹر بھی کسی ویب سائٹ سے کم نہیں ہے-فیس بک کے بعد ٹویٹر ہی صارفین کے لیے زیادہ دلچسپی کا باعث ہے ٹویٹر کی وہ خامی جو اکثر صارفین کو تنگ کرتی تھی وہ الفاظ کی حد تھی - ٹویٹر نے اپنے صارفین کے لیے الفاظ کی حد محض ایک سو چالیس تک محدود کی ہوئی تھی مگر اب ایسا نہیں ہوگا - ٹویٹر کے سینئر پروڈکٹ مینیجر نے اپنی ایک میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ ٹویٹر اب اپنے صارفین کے لیے الفاظ کی پابندی کی حد ختم کرنے جا رہا ہے - ٹویٹر کی اس نئی اپ ڈیٹ سے صارفین اب اپنا میسج ایک سے زیادہ ٹویٹ کی بجانے ایک ہی ٹویٹ میں تحریر کر سکیں گے

اس سے قبل ٹویٹر شئیر کی جانے والی ویڈیوز، امیجز اور گفس کو بھی الفاظ کی صورت میں شامل کرتا تھا مگر اب یہ چیزیں الفاظ کا حصہ نہیں ہوں گی - اس کے علاوہ ٹویٹر میں ایک نیا بٹن بھی شامل کیا جا رہا ہے جس کو استعمال کرتے ہوے صارفین ری ٹویٹ کی سہولت سے مستفید ہوں گے- امید کی جا رہی ہے کہ ٹویٹر کے ان اقدامات کی وجہ سے اس کے صارفین کی تعداد میں کافی اضافہ ہو گا کیوں کہ وہ افراد جو ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے شعبے سے وابستہ ہیں ان کو اپنا کام ایک بہتر طریقے سے سر انجام دینے کا موقع ملے گا لہٰذا انے والے دنوں میں ٹویٹر کے صارفین میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے

Tuesday, August 30, 2016

ٹیلی ویژن کی جدید ترین ٹیکنالوجی


ٹیلی ویژن کی جدید ترین ٹیکنالوجی 

موجودہ دور میں ٹیلی ویژن کی جو جدید ترین ٹیکنالوجی مارکیٹ میں دستیاب ہے وہ "فور کے " ہے- اس ٹیکنالوجی کے ٹی وی کافی مہنگے ہیں - جبکہ اس ٹیکنالوجی سے پہلے" یو ایچ ڈی" ٹیلی ویژن کی جدید ترین ٹیکنالوجی تھی- "یو ایچ ڈی " کا مطلب الٹرا ہائی ڈفیشنسی ہے - یو ایچ ڈی سے پہلے جو ٹیکنالوجی چل رہی تھی اس کا نام "ایچ ڈی" ہے- لیکن اب جاپان میں ٹی وی کی ایک اور ٹیکنالوجی پر ریسرچ ہو رہی ہے اور اس ٹیکنالوجی کا نام ہے "ایٹ کے ٹیکنالوجی" 

"ایٹ کے ٹیکنالوجی" پر دو مشہور زمانہ کومپنیوں کی مشترکہ ٹیم کم کر رہی ہے- جن میں سے ایک پینا سونک اور دوسری سونی ہے- "ایٹ کے ٹیکنالوجی" کو سپر ہائی ویژن ٹیکنالوجی کا نام دیا گیا ہے- یہ ٹیم سٹریمنگ اور کمپریشن ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہیں تا کہ "ایٹ کے ٹیکنالوجی" کے سگنلز کو عام براڈبینڈ پر براڈکاسٹ کیا جانے - دلچسپی کی بات یہ ہے کے اس وقت مارکیٹ میں ایٹ کے ٹیکنالوجی کا ٹی وی بک رہا ہے اور اس کی قیمت پاکستانی روپوں میں کروڑوں ہے - اور یہ ٹی وی شارپ کومپنی کا تیار کردہ ہے 

Tuesday, August 23, 2016

فیس بک نے بچوں کے لیے نئی ایپ لانچ کر دی


فیس بک نے بچوں کے لیے نئی ایپ لانچ کر دی

سماجی رابطوں کی مشہور زمانہ ویب سائٹ فیس بک نے اسکول جانے والے بچوں کے لیے ایک نئی ایپ متعارف کرا دی ہے- اس ایپ کا نام لائف سٹیج رکھا گیا ہے- لائف سٹیج کے یوزر اپنی من پسند تصویریں اور ویڈیوز اپلوڈ کر سکتے ہیں - مزے کی بات یہ ہے کہ اپ لوڈ ڈ ڈیٹا کو پھر ویڈیو پروفائل کی شکل دے دی جاتی ہے- لائف سٹیج فیس بک سے کافی حد تک مختلف فیچرز بھی سموے ہوے ہے- فیس بک میں آپ اپنی پوسٹس کو پبلک بھی رکھ سکتے ہیں اور پرائیویٹ بھی- مگر لائف سٹیج میں آپ کی تمام پوسٹس پبلک ہی ہوتی ہیں- یعنی آپ کی شئیر کی گئی ویڈیو تمام یوزرز دیکھ سکتے ہیں

لائف سٹیج کے بانی کا کہنا ہے کہ لائف سٹیج کو بنانے کا مقصد سکول کے بچوں میں محض رابطہ قائم رکھنا ہے-لائف سٹیج کے گروپ میں بچوں کی تعداد بیس سے زیادہ ہونے پر یوزر دوسرے یوزرز کا پروفائل دیکھ سکتا ہے- ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق لائف اسٹیج میں سیکورٹی کے متعلق خدشات موجود ہیں

Wednesday, August 10, 2016

انسانی دماغ کی ہیکنگ



برین کمپیوٹر انٹرفیس ایک ایسی ٹیکنالوجی کا نام ہے جس کا زر یعے انسانی دماغ کو براہ راست کمپیوٹر سے منسلک کیا جاتا ہے- گویا اس ٹیکنالوجی سے انسانی دماغ کو کنٹرول کیا جاتا ہے- ایک امریکی یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق اب انسانی دماغ کو بھی ہیک کیا جا سکتا ہے- کچھ سائنس داں اس بات کا بھی انکشاف کر رہے ہیں کہ ماضی میں کچھ انسانوں کے دماغ ہیک کے جا چکے ہیں

برین کمپیوٹر انٹرفیس میں انسان کے دماغی سگنلز کو باقاعدہ ریڈ کیا جاتا ہے اور پھر اس ڈیٹا کو تصویری سانچے میں ڈھالا جاتا ہے- حاصل شدہ مواد سے انسان کی عادات اور خیا لات کو پرکھا جاتا ہے-دیکھنے میں یہ چیزیں عام سی لگتی ہیں مگر ہیکر ز اس کے زر یعے انسان کو تباہی کے دھانے پر بھی لا سکتے ہیں - انسان کی سماجی زندگی کو بری طرح متاثر کیا جا سکتا ہے 

مثال کے طور پر ایک ویڈیو گیم کھیلتے ہوے یوزر سے اکثر یوزر کے ذاتی ڈیٹا کا مطا لبہ کیا جاتا ہے- عام یوزر اسے ایک محض چھوٹی سی بات سمجھتا ہے جبکے ہیکر اسی سے آپ کے متعلق بہت کچھ جان چکا ہوتا ہے 

Sunday, July 31, 2016

ایپل کمپنی آئی فون سیون میں ڈائل بٹن متعارف کرائے گی


سان فرانسسكو: آئی فون نے حال ہی میں اپنے آئی فون اور آئی پیڈ ٹیبلٹ کے لیے گھومنے والے چھوٹے بٹن پر مشتمل ایک ’تھمب بٹن‘ متعارف کرایا ہے جسے مختلف کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔

شاید یہ نیا بٹن آئی فون سیون کا حصہ بن سکے گا ۔ تاہم یہ خبریں بھی گرم ہیں کہ ایپل  آئی فون سیون کی بجائے اپنے نئے فون کو آئی فون سکس ایس ای کا نام دے گا۔ ایپل نے پیٹنٹ درخواست میں اسے ’ روٹری بٹن‘ کا نام دیا ہے جو آئی او ایس آلات پر نصب کیا جائے گا جو آواز، اسکرولنگ، ٹیکسٹ ری سائز کرنے اور دیگر کاموں کے لیے استعمال ہوگا۔ شاید یہ بٹن ایپل واچ اور دیگر آلات میں بھی متعارف کرایا جائے گا اور کمپنی کا خیال ہے کہ یہ ایپل واچ کو اسکرول، زوم اور میسجنگ کرنے میں کام آئے گا۔ اسے ” کیپیسیٹو ٹچ پینل فور سینسنگ مکینکل ان پٹس ٹو اے ڈیوائس” نام دیا گیا ہے جس کی پیٹنٹ درخواست مارچ 2014 میں دی گئی تھی لیکن اس پیٹنٹ میں آئی فون میں باقاعدہ بٹن بھی شامل کئے گئے ہیں جو دیگر کاموں میں کام آئیں گے۔ مثلاً ایک پاور بٹن سے فون کو آن یا آف کیا جاسکے گا۔

ایپل کمپنی کے مطابق اس گھومنے والے بٹن کو آئی پیڈ کے نیچے اور آئی فون کے اوپر لگایا جائے گا اور اس کی کچھ ڈرائنگز اور خاکے جاری کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ آئی فون کے نئے ماڈل میں فنگر پرنٹنگ، آپٹیکل اور الٹرا سونک سینسر بھی نصب ہوں گے۔ اس کے علاوہ ایپل نے فنگر پرنٹ ٹیکنالوجی بھی متعارف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بلیک بیری الیکٹرون فون میں آخری مرتبہ 2006 تھمب بٹن دیکھا گیا تھا۔

Monday, July 25, 2016

مشہور انٹرنیٹ کمپنی ’’یاہو‘‘ کے اثاثے 4.8 ارب ڈالر میں فروخت


نیویارک: مشہور انٹرنیٹ کمپنی ’’یاہو‘‘ اپنے بنیادی اثاثے ’’ویریزن کمیونی کیشن‘‘ کو 4.8 ارب ڈالر میں فروخت کررہی ہے یعنی پاکستانی روپوں میں اس سودے کی مالیت 480 ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق آج نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شروع ہونے سے پہلے اس سودے کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا تاہم یاہو اور ویریزن، دونوں نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے معذرت کرلی ہے۔ یاہو گزشتہ چند سال سے شدید مالی مشکلات کا شکار ہے اور بقاء کی جدوجہد میں نئی حکمتِ عملی کی جستجو میں ہے۔ ویریزن نے پچھلے سال امریکا آن لائن (اے او ایل) 4.4 ارب ڈالر میں خریدی تھی، جس کے بعد یاہو کے اہم اثاثوں کی خریداری اس کا ایک اور بڑا سودا ہوگا جس سے ویریزن کو آن لائن ایڈورٹائزنگ سے متعلق ٹیکنالوجی ٹولز، سرچ انجن، میل، میسنجر اور جائیداد (ریئل اسٹیٹ) سمیت، یاہو کے بہت سے اثاثوں کے مالکانہ حقوق حاصل ہوجائیں گے۔

اس سودے کے بعد یاہو کی اصل انتظامیہ کے پاس صرف یاہو جاپان کے 35.5 فیصد جبکہ چینی ای کامرس کمپنی ’’علی بابا گروپ ہولڈنگ لمیٹڈ‘‘ کے 15 فیصد شیئرز رہ جائیں گے۔

Saturday, July 16, 2016

فیس بک میں انسٹاگرام کے مزے


انسٹاگرام ایپلی کیشن کو پسند کرنے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اس میں بہترین فوٹو ایڈیٹنگ ٹولز موجود ہوتے ہیں جن کی بدولت صارفین تصاویر پر مختلف فلٹرز لگا کر انھیں مزید دلکش بنا سکتے ہیں اور اس کا سائز وغیرہ بھی بدل سکتے ہیں۔

جبکہ فیس بک جہاں سب سے زیادہ صارفین موجود ہیں اور تصاویر اپ لوڈ کرنے کی تعداد بھی زیادہ وہاں ایسی کوئی سہولت نہیں تھی تاہم اب فیس بک نے اس خامی کو دُور کر دیا ہے۔

اب آپ فیس بک پر اپنی تصاویر اپ لوڈ کرتے ہوئے ان میں ایڈیٹنگ بھی کر سکیں گے۔ اس فوٹو ایڈیٹر ٹول کی مدد سے آپ تصاویر پر دلکش فلٹرز لگا کر انھیں مزید خوبصورت بنا سکتے ہیں۔



اس فوٹو ایڈیٹر کے ذریعے تصاویر کو کروپ بھی کیا جا سکے گا یعنی تصویر کا غیر ضرور حصہ باآسانی تصویر سے الگ کیا جا سکے گا۔

اس کے علاوہ تصویر پر کوئی متن بھی لکھا جا سکے اور دلچسپ اسٹکرز بھی لگائے جا سکیں گے۔

Saturday, June 25, 2016

ایل جی کا جدید ٹی وی جو مچھروں کو بھی بھگا سکتا ہے


معروف جنوبی کورین ٹیکنالوجی کمپنی ایل جی اپنی نت نئی جدید مصنوعات کے حوالے سے مشہور ہے۔ انڈیا میں موجود اس کمپنی کے ذیلی ادارے نے ایسا ٹی وی متعارف کرایا ہے جو مچھروں کو بھگانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

آج کل زیکا ڈینگی وائرس انتہائی ملک مرض کی صورت میں موجود ہے جو کہ مچھر سے پھیلتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے مچھروں کو بھگانا انتہائی ضروری ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ایل جی انڈیا کا متعارف کرایا گیا یہ ٹی وی ایسی آواز نکالتا ہے جو کہ انسانی کان نہیں سن سکتے البتہ وہ مچھروں کی سماعت پر بہت ناگوار گزرتی ہے اور مچھر بھاگنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

مزیدار بات یہ ہے کہ یہ تکنیک ٹی وی کے آف ہونے کی صورت میں بھی کام جاری رکھ سکتی ہے۔ تاہم ایل جی کا کہنا ہے کہ ہمارا ٹی وی مچھروں کے خلاف مزاحمت کرنے والی دیگر مصنوعات کی جگہ بالکل نہیں لینا چاہتا۔

یہ مچھر بھگاؤ ٹی وی دو مختلف ماڈلز میں 26500 اور 47500 بھارتی روپے کی قیمت میں فروخت کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ ایل جی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ ٹی وی بھارت کے علاوہ اگلے ماہ فلپائن اور سری لنکا میں بھی پیش کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ فی الحال کسی اور ملک میں یہ ٹی وی پیش نہیں کیا جائے گا۔

Saturday, June 18, 2016

سمارٹ فونز میں کیمرے کے ساتھ یہ سوراخ کیوں ہوتا ہے؟


اگر آپ نے اپنے موبائل فون کا بغور معائنہ کیا ہے تو کیمرے کے ساتھ ایک چھوٹا سوراخ ضرور دیکھا ہوگا، لیکن کبھی آپ نے سوچا کہ یہ سوراخ آخر کس مقصد کیلئے رکھا جاتا ہے، اور اس کا کام کیا ہے؟

لاہور: (ویب ڈیسک) اگر آپ کے موبائل فون میں بھی ایک چھوٹا سا سوراخ موجود ہے تو یہ کیمرے کا حصہ نہیں بلکہ ایک مائیکروفون ہے۔ یہ کوئی عام مائیکروفون نہیں، کیونکہ یہ کال کے دوران آپ کے اردگرد ہونے والے شور شرابے کو دور کھتا ہے اور سننے والے کو آپ کی صاف آواز پہنچاتا ہے۔ موبائل فون بنانے والی کمپنیاں اپنی پراڈکٹ کی تشہیر میں اس کو ضرور پوائنٹ کرتی ہیں، لیکن شاید آپ کو اس بارے میں علم نہ ہو۔

Monday, June 13, 2016

انٹر نیٹ کے بغیر یوٹیوب ویڈیوز دیکھنا بھی ممکن ہو گیا


انٹر نیٹ کے بغیر ویڈیو شیئرنگ ایپ یوٹیوب کا استعمال ممکن نہیں مگر اب یو ٹیوب نے اس حوالے سے زبردست فیچر متعارف کرایا ہے۔

کیلی فورنیا: (ویب ڈیسک) موبائل پر ویڈیوز دیکھنے والوں کیلئے یوٹیوب نے ایک اور آسان سہولت متعارف کروا دی۔ یوٹیوب نے ایک فیچر اسمارٹ آف لائن کو متعارف کرایا ہے جس کے تحت ویڈیوز کو کسی اسمارٹ فون پر انٹر نیٹ کنکشن کے بغیر رات بھر میں ڈاﺅن لوڈ کر سکیں گے اور انہیں کسی بھی وقت اور کہیں بھی دیکھا جا سکے گا ۔ یوٹیوب نے یہ فیچر ابھی بھارت کے اسمارٹ فون صارفین کے لیے متعارف کرایا ہے۔ اس کے لیے یوٹیوب نے بھارت میں کام کرنے والی موبائل کمپنیوں ائیر ٹیل اور ٹیلی نار سے شراکت داری کی ہے۔ یوٹیوب کے مطابق کہ اس فیچر کو جلد انڈیا بھر میں کام کرنے والے موبائل نیٹ ورکس تک توسیع دی جائے گی اور توقع کی جا رہی ہے کہ دیگر ممالک جیسے پاکستان میں بھی اسے متعارف کرایا جائے گا۔ نئے فیچر کو صرف وہی صارفین استعمال کر سکیں گے جو سیلولر ڈیٹا نیٹ ورک سے منسلک ہوں گے تاہم یہ آپشن وائی فائی پر نظر نہیں آئے گا اور یوٹیوب ویڈیوز پر گرے ایرو پر کلک کر کے کلپس کو آف لائن دیکھنے کے لیے محفوظ کر سکیں گے۔ یوٹیوب کے مطابق صارفین اپنی پسند کی ویڈیوز پر کلک کر کے رات کو سو جائیں اور اگلی صبح اٹھیں گے تو وہ ویڈیو آف لائن دیکھنے کے لیے تیار ہوں گی اور کسی قسم کی بفرنگ کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ ویڈیوز اسمارٹ فون میں ویڈیوز کے فولڈر میں محفوظ ہوں گی اور صارفین ان ویڈیوز کو موبائل ایپ کی مدد سے اپنے فون میں محفوظ کر سکیں گے۔

Tuesday, June 7, 2016

ایک فون پر دو دو وٹس ایپ اور فیس بک اکاؤنٹس استعمال کریں


ڈوئل سم فون آج کل عام استعمال میں ہیں اور انہیں استعمال کرنے کی کئی ناگزیر وجوہات ہیں جن میں کوئی شخص اپنے ذاتی اور کاروباری معاملات کو الگ الگ رکھنا چاہتا ہے تو اسے دو موبائل نمبرز کی ضرورت ہو سکتی ہے لیکن اب آپ ایک ایپ کے ذریعے ہی اپنے فون پر 2 اکاؤنٹس استعمال کرسکتے ہیں۔

دوسروں کی ضروریات کو سمجھنے والی ایپلی کیشنز جیسے کہ انسٹاگرام موجود ہے جو یہ اجازت دیتی ہے کہ ایک ہی فون پر 2 اکاؤنٹس استعمال کیے جا سکیں لیکن وہیں وٹس ایپ اور فیس بک جیسی ایپلی کیشنز بھی موجود ہیں جو سمجھتی ہیں کہ کسی کے لیے بھی ایک اکاؤنٹ کافی ہے۔ ڈوئل سم فون ہونے کے باوجود آپ فیس بک اور وٹس ایپ کے دو اکاؤنٹ ایک فون پر استعمال نہیں کر سکتے۔

ایسی صورت حال میں پیرالل اسپیس (Parallel Space) ایپلی کیشن اپنی خدمات مفت پیش کرتی ہے جس کے ذریعے آپ ایک فون پر باآسانی فیس بک، وٹس ایپ اور جس ایپلی کیشن کے چاہیں 2 اکاؤنٹس استعمال کر سکتے ہیں۔ اس ایپلی کیشن کی انسٹالیشن کے بعد آپ دیکھیں گے کہ فیس بک اور وٹس ایپ جیسی ایپلی کیشنز کے آئی کن کے گرد ایک لکیر لگا دی گئی ہے جس ایپلی کیشن کا آپ دوسرا اکاؤنٹ بنانا چاہیں اس کے نیچے پلس کے بٹن پر کلک کریں تو وہ ایپلی کیشن بالکل ابتدائی انداز میں کھل جائے گی جس میں آپ نیا اکاؤنٹ لاگ ان کر سکیں گے۔ اس طرح ایک ہی ایپلی کیشن میں آپ کے دو دو اکاؤنٹس باآسانی اور بیک وقت کام کرتے رہیں گے۔

Monday, May 30, 2016

بلیو ٹوتھ کا مطلب کیا ہے؟


آج تقریباً ہر موبائل میں بلیو ٹوتھ نام کی ایک ڈیوائس موجود ہے لیکن کبھی آپ نے سوچا کہ بلیو ٹوتھ کے نام کے معنی کیا ہیں، اس کا نام بلیوٹوتھ کیوں رکھا گیا اور اس کا ماخذ کیا ہے؟

لاہور: (نیٹ نیوز) بلیو ٹوتھ ڈیوائس 1994ء میں معروف ٹیلی کام کمپنی ‘‘ایرکسن’’ کے سافٹ ویئر انجینئرز کی ٹیم نے ایجاد کی تھی لیکن اس کا نام 1997ء میں بلیو ٹوتھ رکھا گیا۔ اس ٹیم کے ایک رکن جم کارڈیک 1997ء میں تاریخی ناول ‘‘دی لانگ شپس’’ پڑھ رہے تھے۔ اس ناول میں قدیم ڈنمارک کے بادشاہ ہرالڈ بلیو ٹوتھ کے کارنامے بیان کئے گئے تھے کہ کس طرح اس نے ڈنمارک کو متحد کرکے سلطنت قائم کی۔ ہرالڈ بلیو ٹوتھ ایک زیرک انسان تھا۔ اس نے اپنے دور اقتدار میں ڈنمارک کے منقسم اور بکھرے ہوئے قبائل کو ایک سلطنت کے تحت متحد کیا تھا۔ بلیو ٹوتھ ڈیوائس بھی چونکہ ایک سے زائد ڈیوائسز کو باہم منسلک کرتا ہے، اس لیے اس کا نام ہرالڈ بلیو ٹوتھ کے نام پر رکھا گیا یہی نہیں بلکہ بلیو ٹوتھ کا لوگو بھی ہرالڈ بلیو ٹوتھ کے نام کے ابتدائی حروف کو باہم ملا کر بنایا گیا ہے۔

Thursday, May 19, 2016

گوگل کی نئی میسجنگ ایپلی کیشن جو واٹس ایپ کو بھی پیچھے چھوڑدے گی


کیلیفورنیا: سوشل میڈیا صارفین اب واٹس ایپ کو بھول جائیں کیوں کہ گوگل لارہا ہے ایسی نئی میسجنگ ایپلی کیشن جس سے آپ نہ صرف تیز ترین پیغامات ارسال کرسکیں گے بلکہ اس میں صارفین کو کئی حیران کن فیچرز کی سہولیات بھی دستیاب ہوں گی۔
پچھلے دنوں گوگل نے گروپ چیٹ کے لیے ایک ایپلی کیشن ” گوگل اسپیسز” متعارف کرائی تھی لیکن اس بارگوگل نے اپنی سالانہ تقریب میں ایک نئی زبردست ایپلی کیشن ’’ایلو‘‘ کا اعلان کیا ہے۔ یہ ایپلی کیشن میسجنگ کی دنیا کو یکسر بدل کر رکھ دے گی۔ واٹس ایپ کی طرح آپ کو اس میں چیٹ کرنے کا موقع تو ملے گا لیکن اس میں گوگل کا جدید نظام موجود ہوگا جو چیٹ کرنے میں آپ کی بھرپورمدد بھی کرے گا۔ یعنی جب آپ کے دوست کوئی خوش خبری کی تصویر بھیجیں گے تو یہ یہ ایپ فوراً جواب دینے کے لیے مبارک باد کا پیغام پہلے ہی لکھا دکھائے گی جس میں سے اپنے پسندیدہ پیغام پر کلک کرتے ہوئے آپ بغیر ٹائپ کیے ہی جواب دے سکیں گے۔

اگر آپ باہر کھانا کھانے کے لیے کسی دوست کو جانے کا کہیں گے تو یہ ایپلی کیشن آپ کے قریبی اور پسندیدہ ہوٹلوں کی فہرست پہلے ہی دکھا دے گی، اس طرح جہاں جانے کا دل چاہے آپ دوستوں کو اس ہوٹل کی تفصیل فوراً ہی بھیج سکیں گے۔ یعنی یہ ہرآنے والے پیغام اورتصویرکواپنے خاص الگورتھم سے پہچان کراس کے حساب سے جواب پہلے ہی تیاررکھے گی۔واٹس ایپ سے کہیں بہتراس میں ٹیکسٹ فارمیٹنگ موجود ہوگی اگرآپ کسی لفظ کو بہت بڑا کرکے لکھنا چاہیں گے تو بس اپنی اسکرین پر اوپر کی جانب ڈریگ کرنا ہوگا جس سے ٹیکسٹ کا فونٹ سائز بڑھ جائے گا اسی طرح نیچے کی جانب ڈریگ کرنے سے ٹیکسٹ کا سائز چھوٹا ہوتا جائے گا۔ تصویریں بھیجتے ہوئے آپ ان پر ڈرائنگ بھی کرسکیں گے۔ اس ایپ کی سب سے مزیدار بات اس میں گوگل ٹالک کا ہونا ہے جس کے ذریعے آپ بول کر اپنے دوستوں کو پیغام بھیج سکیں گے۔ اس کے علاوہ اس میں گوگل بوٹ بھی موجود ہوگا یعنی جب آپ خود کو تنہا محسوس کر رہے ہوں اور گپ شپ کے لئے کوئی دوست دستیاب نہ ہو تو آپ اس بوٹ سے چیٹ کرسکتے ہیں۔ آپ کے ہر سوال کا یہ بوٹ بڑی خوبصورتی سے اور فوراً جواب دے گا۔

گوگل ایلو میں محفوظ پیغامات بھیجنے کے لیے واٹس ایپ کی طرح اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن بھی موجود ہوگی۔ اس کے علاوہ ویڈیو چیٹ کے لیے گوگل ایک عدد اور ایپلی کیشن ’’گوگل ڈو او‘‘ بھی لانے کا خواہش مند ہے۔ یہ دونوں ایپلی کیشنزاگلے چند ہفتوں میں اینڈروئیڈ اور آئی او ایس صارفین کے لیے مفت دستیاب ہوں گی۔ گوگل ایلو کے فیچرز دیکھنے کے بعد کہا جا سکتا ہے یہ واٹس ایپ کی متبادل نہیں بلکہ اس سے بھی بڑھ کر اچھی ایپلی کیشن ثابت ہوگی۔

Monday, May 16, 2016

یوٹیوب کے مدمقابل ویب سائٹ لانے کا منصوبہ


معروف امریکی ای کامرس کمپنی امیزون، یوٹیوب کے مقابلے پر ویڈیو سٹریمنگ ویب سائٹ لائیگی۔

لاہور: (نیٹ نیوز) امیزون کی ویڈیو سٹریمنگ ویب سائٹ پر صارفین اپنی اپ لوڈ کردہ ویڈیوز سے کمائی بھی کر سکیں گے۔ ویڈیو سٹریمنگ کے حوالے سے کئی ویب سائٹس موجود ہیں لیکن گوگل کی ویب سائٹ یوٹیوب کو ٹکر دینا کافی مشکل کام ہے لیکن اب معروف ای کامرس کمپنی جو ویڈیوز ویب سائٹ لانے جا رہی ہے اس کے منفرد فیچرز کی اطلاع نے یوٹیوب کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ اس نئی ویب سائٹ پر صارفین اپنی ویڈیوز اپ لوڈ کر کے اس سے کمائی بھی کر سکیں گے۔ صارفین یہ طے کر سکیں گے کہ ان کی ویڈیوز جو چاہے مفت ڈاؤن لوڈ کر لے یا کرائے پر لے سکے۔ اس کے علاوہ ویڈیوز کی فروخت بھی ممکن ہو گی۔ ویب سائٹ کی شرط صرف یہ ہو گی کہ ویڈیوز اعلیٰ معیار یعنی ایچ ڈی کوالٹی کی ہوں۔ صارفین اپنی ویڈیوز کے حوالے سے دیگر معلومات بھی جان سکیں گے مثلاً کتنے دورانیے تک ان کی ویڈیوز دیکھی گئیں، کس ویڈیو سے کتنی کمائی ہوئی، کمائی کی مکمل تفصیلات اور سبسکرائبرز کی تعداد، اس کے علاوہ مختلف ڈیجیٹل میڈیا کمپنیز سے بھی بات طے کی جا رہی ہے تاکہ وہ اس ویب سائٹ پر موجود ویڈیوز اپنے صارفین کو دکھا سکیں۔

Wednesday, March 9, 2016

تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے دھڑ جڑے بچوں کا کامیاب آپریشن




چینی ڈاکٹروں نے تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے دھڑ جڑے بچوں کا کامیاب آپریشن کرکے انھیں علیحدہ کر دیا ہے۔
 
شنگھائی: (ویب ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شنگھائی کی فنڈن یونیورسٹی کے ڈاکٹروں نے 12 گھنٹے کے طویل آپریش کے بعد دھڑ جڑے بچوں کا کامیاب آپریشن کرکے انھیں ایک دوسرے سے علیحدہ کر دیا ہے۔ ڈاکٹروں نے تھری ڈی پرنٹر ٹیکنالوجی کا استعمال کا گیا۔ 
ان جڑواں بچوں کے والدین کا تعلق چین کے دو دراز علاقے گویٹو سے ہے۔ والدین تقریبا ایک ہزار میل کا سفر طے کرکے شنگھائی پہنچے تھے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آپریشن کے بعد بچوں کی حالت بہتر ہے تاہم انھیں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔

Microsoft takes on Oracle, opening up database software to Linux


(Reuters) - Microsoft Corp planned on Monday to announce its move into a new business, unveiling a database software that works with a rival to its Windows operating system, a move that takes aim at a market long dominated by Oracle Corp.

Microsoft’s new database product will work with the Linux operating system. The move is the latest to show Microsoft’s increasing willingness to work with competing products, a radical change for the once fiercely protective company.

Microsoft’s more open strategy has become a hallmark of Chief Executive Officer Satya Nadella since he took over in 2014.

In an era of exploding amounts of data, much of it used by companies trying to win more business and establish competitive edges, data management has become critically important.

Overall database-software sales, well north of $30 billion, have kept rising even though spending in information technology has been generally lackluster, said Gartner analyst Merv Adrian.

“If you look at the companies that are transforming and disrupting industries, it is often with data at the core,” said Scott Guthrie, executive vice president for cloud and enterprise at Microsoft. “All of them are using data in a much richer way now to understand their customers.”

He cited electronic signature company DocuSign as a longstanding customer of SQL Server, the database product that is expanding to Linux. So is Renault Sport, which uses sensors that collect myriad data points to hone performance of Formula One racing teams.

Microsoft’s SQL Server business ranks behind No. 1 Oracle, which has more than 40 percent market share in database software and works with Linux, Adrian said.

Microsoft has 21.5 percent of the market, he said, pushing International Business Machines Corp from second to third place in 2013. The product is one of Microsoft’s biggest business lines. SAP SE also competes in the area.

Until now, Microsoft on-premises database software worked only with its own Windows operating system. Now it will work with Linux, which has gained significant traction in recent years.

“Larry’s not going to lose any sleep,” said Adrian, referring to Oracle CEO Larry Ellison, “but yes, they’ll notice it. It’s a significant competitive threat they didn’t have before.”

It was unclear how many customers Microsoft will win for its Linux product, which will be in preview mode until mid 2017.

Under Nadella, Microsoft has made many products compatible with other systems, including Apple’s iOS. Late last year, it opened its cloud service, Azure, to customers of Red Hat(RHT.N), a company that makes a popular version of Linux.

Tuesday, March 8, 2016

اسٹیٹ بینک نے اصلی نوٹ کی پہچان کیلئے ایپلیکیشن متعارف کرا دی


"روپے کو پہچانو" کے عنوان سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے عوام کی آگاہی کے لیے ویڈیوز اور اسمارٹ فون ایپلیکیشن متعارف کرا دی گئی

کراچی - اصلی نوٹ کو کیسے پرکھیں ؟ اسٹیٹ بینک نے روپے کے سیکیورٹی فیچرز بتانے والی ویڈیو اور موبائل ایپلیکیشن متعارف کرا دی ۔
"روپے کو پہچانو" کے عنوان سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے عوام کی آگاہی کے لیے چلائی گئی مہم کے تحت اب ویڈیوز اور اسمارٹ فون ایپلیکیشن بھی متعارف کرا دی گئی ہیں ۔
اسمارٹ فون ایپلیکیشن " پاکستانی بینک نوٹس" ایپل اور اینڈ رائیڈ پلیٹ فارم پر چل سکے گی ۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق عوام کی آگاہی کے لیے ایپلیکیشن میں اصلی کرنسی نوٹ کی خصوصیات بتائی گئی ہیں ۔

Email inventor Ray Tomlinson dies at 74


WASHINGTON (AFP) - Ray Tomlinson, the American programmer widely credited with inventing email, has died. He was 74. 

Before Tomlinson invented direct electronic messages between users on different machines on a certain network in 1971. Before then, users could only write messages to others using the same computer.

"A true technology pioneer, Ray was the man who brought us email in the early days of networked computers," his employer, Raytheon, said in a statement.

"His work changed the way the world communicates and yet, for all his accomplishments, he remained humble, kind and generous with his time and talents, He will be missed by one and all."

A company spokesman said Tomlinson passed away on Saturday, and the cause of death was not yet confirmed.

Tributes poured in from the online world.

"Thank you, Ray Tomlinson, for inventing email and putting the @ sign on the map. #RIP," Google s Gmail team tweeted.

Vint Cerf, considered one of the fathers of the Internet who was once a manager of the US Defense Advanced Research Projects Agency (DARPA), lamented the "very sad news" of Tomlinson s passing.

When Tomlinson invented the user@host standard for email addresses, it was applied at DARPA s ARPANET, the Internet s precursor. He was the first to use the @ symbol in this way, to distinguish a user from its host.

The Massachusetts Institute of Technology graduate detailed his creation on his blog, in an attempt to prevent legend from overtaking the facts.

"The first message was sent between two machines that were literally side by side" connected only through ARPANET, he wrote on his blog.

" I sent a number of test messages to myself from one machine to the other. The test messages were entirely forgettable and I have, therefore, forgotten them.

"Most likely the first message was QWERTYUIOP or something similar," he added, referring to the first letters on the traditional English-language keyboard.

"When I was satisfied that the program seemed to work, I sent a message to the rest of my group explaining how to send messages over the network. The first use of network email announced its own existence."

 

Copyright @ 2013 Latest Information 4 U.